Saturday, August 11, 2018

غزل


                               غزل


اس شوخ کے چہرے پر ہے یوں تو ضیا ہم سے
معلوم نہیں کیوں ہے وہ پھر بھی خفا ہم سے
اقرار محبت تو کرتا ہے مگر پل پل 
دامن بھی بچاتا ہے وہ ہوش ربا ہم سے
آپ اپنی بڑائی جو کرتے نہیں تھکتا ہے
ثابت تو کرے اک دن ہے کتنا بڑا ہم سے
اس کو کسی قیمت پر ہم بیچ نہیں سکتے 
وہ چھین نہیں سکتا ہے احساس انا ہم سے
ایثار و محبت کی پہچان ہیں دنیا میں
اس دور میں زندہ ہیں آداب وفا ہم سے
ان کے بھی لیے رب سے بخشش کی دعا مانگو
امسا ل ہوئے کتنے احباب جدا ہم سے
حوروں کے تصور نے برباد کیا ناظمؔ
پورے ہی نہیں ہوتے احکام خدا ہم سے

قدرت ناظمؔ ناندورہ - 9850610556

No comments:

Post a Comment