غزل
اس شوخ کے چہرے پر ہے یوں تو ضیا ہم سے
معلوم نہیں کیوں ہے وہ پھر بھی خفا ہم سے
اقرار محبت تو کرتا ہے مگر پل پل
دامن بھی بچاتا ہے وہ ہوش ربا ہم سے
آپ اپنی بڑائی جو کرتے نہیں تھکتا ہے
ثابت تو کرے اک دن ہے کتنا بڑا ہم سے
اس کو کسی قیمت پر ہم بیچ نہیں سکتے
وہ چھین نہیں سکتا ہے احساس انا ہم سے
ایثار و محبت کی پہچان ہیں دنیا میں
اس دور میں زندہ ہیں آداب وفا ہم سے
ان کے بھی لیے رب سے بخشش کی دعا مانگو
امسا ل ہوئے کتنے احباب جدا ہم سے
حوروں کے تصور نے برباد کیا ناظمؔ
پورے ہی نہیں ہوتے احکام خدا ہم سے
قدرت ناظمؔ ناندورہ - 9850610556
No comments:
Post a Comment