Tuesday, September 18, 2018

نظم ۔ راحیل انجم


علیم ہے خاندانی ہے
سخن کی وہ نشانی ہے

ادیبوں کا وہ ساتھی ہے
وہ  ہر شاعر کا جانی ہے

کہیں خاموش جھیلوں سا
کہیں سرسر روانی ہے

مکمل اک فسانہ ہے
ادھوری سی کہانی ہے

وہ چلتا پھرتا مکتب ہے
وہ *تنظیموں* کا بانی ہے

مسرت ہی مسرت ہے
حقیقی شادمانی ہے

راحیل انجم،ناندورہ
فکشن واٹس ایپ و ایک فیس بک گروپ

No comments:

Post a Comment