Saturday, August 10, 2019




ملازمت مل جانے کے بعد بھی تعلیم کا سلسلہ منقطع نہیں کرنا چاہیے : محمد علیم اسماعیل


ناندورہ : سید اسماعیل گوہرؔ ( مدرس و شاعر) نے امسال جون 2019 میں منعقد’’ یو۔جی۔سی۔نیٹ‘‘ امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔ خوشی کے اس موقع پر علامہ اقبال لائبریری ناندورہ میں بعد نمازِ عشاء، فکشن اسوسی ایشن ناندورہ (فین) اور ادارہِ ادب اسلامی ناندورہ کے زیرِ اشتراک ایک اعزازی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کی صدارت نوجوان افسانہ نگار علیم اسماعیل نے فرمائی۔ نظامت کے فرائض راحیل انجمؔ نے بخوبی انجام دیے۔ ایازالدین اشہرؔ اور الحاج محمد مشتاق نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ ظہیر عاؔلم نے تلاوتِ کلامِ پاک سے پروگرام کا آغاز کیا۔ اشفاق حمید انصاری نے پروگرام کی غرض و غایت بیان کی۔ بعد از سید اسماعیل گوہرؔ کی خدمت میں گل، شال اور کتاب کا نذرانہ پیش کرکے استقبال کیا گیا۔ پروگرام کے صدر محمد علیم اسماعیل نے سید اسماعیل گوہرؔ کو مٹھائی کھلائی۔ اس کے بعد تمام حاضرین کو بھی مٹھائی پیش کی گئی۔
تاثرات کے سیشن میں ایاز الدین اشہرؔ، الحاج محمد مشتاق، قمر الزماں قمرؔ، رفیق ذکریا حبیبؔ اور سراج منظرؔ قریشی نے اپنے زرین خیالات کا اظہار کیا۔ اسماعیل گوہرؔ نے اپنے تاثرات میں امتحان کی تیاری میں درپیش مشکلات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ اور اپنی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے ان کی آنکھیں نم ہوگئیں۔ اسماعیل گوہرؔ نے بتایا کہ انھیں ضیائے اردو، منار اردو، اردو ادب کی گمشدہ کڑیاں، ذخیرہء فن، تاریخ ادب اردو (نورالحسن نقوی) اردو ادب کی تنقیدی تاریخ (سید احتشام حسین) ترقی پسند اردو افسانہ اور چند افسانہ نگار (ڈاکٹر اسلم جمشید پوری) کتابوں سے بہت فائدہ ہوا۔ اسی کے ساتھ ساتھ واٹس ایپ گروپ ’’نیٹ/جے۔آر۔ایف اردو‘‘ پر چل رہی سوال و جواب کی سرگرمی اور یوٹوب ویڈیوز سے بھی انھوں نے بھرپور فائدہ اٹھایا۔ علیم اسماعیل نے صدارتی خطبے میں اسماعیل گوہرؔ کی شخصیت پر روشنی ڈالی۔ ان کے عزم اور حوصلے کو سراہا۔ اور کہا کہ: ’’اسماعیل گوہرؔ نے یہ پیغام دیا ہے کہ ملازمت مل جانے کے بعد بھی تعلیم کا سلسلہ منقطع نہیں کرنا چاہیے۔‘‘ اس موقع پر شہر کی ادبی شخصیات اور ادب نواز شخصیات بشمول وسیم کاتبؔ، احمد کاشفؔ، متین طالبؔ، نفیسؔ ناندوروی، محمد ناظم، ریاض قریشی، اظہر عاطفؔ، محسن ظفرؔ وغیرہ نے شرکت کی۔ وسیم زاہدؔ کے اظہارِ تشکر پر اس تقریب کا اختتام ہوا۔












No comments:

Post a Comment